ایل جے پی سکریٹری جنرل انچارج عبدالخالق نے یکے بعد دیگرے کئی چونکانے والے ٹوئیٹ کئے
تعددازدواج پرمسلمانوں کے خلاف پیروپیگنڈے پراٹھائے سوال
نئی دہلی4جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)لوک جن شکتی پارٹی کے سکریٹری جنرل انچارج عبدالخالق نے یکے بعد دیگرے کئی چونکانے والے ٹوئیٹ کئے ہیں۔انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایک لاچار اور بے بس بچہ کی تصویر پوسٹ کی ہے جس کا عنوان ہے ’’جنہیں ہندپرنازہے وہ کہاں ہیں‘‘؟۔ اس کے بعد اس کا کیپشن ہے ’’’ہم تیرے لئے کچھ نہیں کر سکتے اے دوست ۔ہمیں ابھی اورمندراور مسجد بنانے ہیں‘ ‘۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایک سے زائد شادی کے معاملہ پرمسلمانوں کے تعلق سے پروپیگنڈہ کئے جانے پر بھی سوال کھڑے کئے ہیں ۔ عبدالخالق نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ایک سے زائد نکاح میں مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ۔ عبدالخالق نے کہا ہے کہ مسلمانوں سے زیادہ ہندو دوسری شادی کرتے ہیں۔ عبدالخالق نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ اس تعلق سے 1974میں آخری بار سروے ہوا تھا جس میں پایاگیا تھاکہ 5.8فیصد ہندو دوسری شادی کرتے ہیں جبکہ دوسری شادی کے معاملہ میں مسلمانوں کا تناسب 5.6فیصد ہے جو کہ ہندوبھائیوں سے کافی کم ہے ۔انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ دوسری شادی کے معاملہ میں ایس ٹی 15فیصد ، جین 6.7فیصد ، بدھشٹ 7.9فیصد ہیں ۔ اپنے اگلے ٹوئیٹ میں عبدالخالق نے آر تھاپر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ قومی مفاد یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر شہری وقار کے ساتھ جی سکے ۔ ہر شہری کی خواطر خواہ اقتصادی ترقی ہو اور سوشل جسٹس کاقیام ہوسکے ۔ واضح رہے کہ عبدالخالق لوک جن شکی پارٹی کے سکریٹری جنرل انچارج ہیں اور ان کی پارٹی این ڈی اے سرکار کا حصہ ہے ۔ ایسے میں عبدالخالق کے ٹوئیٹ سے بہت سارے سوالات کھڑے ہوتے ہیں ۔ قارئین کو بتادیں کہ انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپرین سمیت متعدد اردو اورہندی اخبارات میں سماجی اور بنیادی ایشوز پر عبدالخالق مضامین لکھتے رہے ہیں ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے معاملہ پر بھی عبدالخالق نے نہایت ہی حساسیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس پورے ایپی سوڈ میں مسلمانوں کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کی اپیل کی تھی، جس میں انہیں خاطر خواہ کامیابی بھی ملی تھی ۔عبدالخالق نے انڈین ایکسپریس میں پی ایس ساونت کے ایک آرٹیکل کو پوسٹ کیا ہے’کامن پرسنل لاء کیوں ؟ ‘واضح رہے کہ ابھی حال ہی میں مودی سرکار نے لاء کمیشن سے کامن پرسنل پر رپورٹ تیار کرنے کو کہا ہے ۔ جس کے بعدسے کافی تنازعہ کھڑا ہوا ہے ۔